امریکی خلائی ایجنسی کا اورین خلائی کیپسول چاند کے گرد 26 دن کا سفر مکمل کرکے کامیابی سے واپس زمین پر اتار لیا گیا ہے، مشن کو 3 پیرا شوٹ کی مدد سے بحرالکاہل میں اتارا گیا۔ کیپسول کی ٹیسٹ پرواز میں کوئی شخص سوار نہیں تھا تاہم آئندہ 2 سے 3 برس میں مشن کے ذریعے زمین سے شہریوں کو چاند کی سطح پر لانے لے جانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ناسا اپنے اس مشن کے ذریعے انسانوں کو تقریباً نصف صدی کے بعد دوبارہ چاند کی سطح پر اتارنے کی پلاننگ کر رہا ہے، اورائن کی بیرونی تہہ گذشتہ خلائی جہازوں کے مقابلے میں ایک نیا ڈیزائن ہے اور اس آزمائشی پرواز سے ناسا کا ایک مقصد اسے ٹیسٹ کرنا بھی تھا تاکہ جب خلاباز اس میں سفر کریں تو وہ محفوظ رہیں۔
Splashdown.
After traveling 1.4 million miles through space, orbiting the Moon, and collecting data that will prepare us to send astronauts on future #Artemis missions, the @NASA_Orion spacecraft is home. pic.twitter.com/ORxCtGa9v7
— NASA (@NASA) December 11, 2022
بی بی سی اردو کی رپورٹ کے مطابق چاند پر اترنے کا نیا لینڈنگ سسٹم ایلون مسک کی کمپنی سپیس ایکس ناسا کے لیے بنا رہی ہے۔ وہ سٹارشپ کہلانے والا ایک بڑا راکٹ بنا رہے ہیں جو آنے والے چند مہینوں میں زمین کے اوپر اپنی پہلی پرواز کرے گا۔